کالم

سنئیے ۔۔۔ !کشمیر توجہ چاہتا ہے ۔۔۔ !

مقبوضہ کشمیر میں بدترین فوجی آپریشن شروع ہوا چاہتا ہے جبکہ آزاد کشمیر پر مسلسل فائرنگ کے بعد اب کلسٹر بم پھینکا جا چکا ہے
ارباب اقتدار ۔۔۔کشمیر پرتوجہ دیجئے۔۔ !
یہ کشمیر پر توجہ دینے کاوقت ہے !!!

ایک نظر مقبوضہ وادی کی تازہ صورتحال دیکھ لیجئے ۔ ۔۔!

مقبوضہ جموں و کشمیر انتہائی تیز رفتاری سے جنگی ماحول میں گِھر چکا ہے
صرف دو ہفتوں میں 38 ہزار سے زائد پیرا ملٹری فورسز کے دستے تعینات کر دئے گئے ہیں
سیاحوں کو وادی میں جانے سے روک دیا گیا
امر ناتھ یاترا کینسل کر دیا گیا جہاں 3 لاکھ یاتری شرکت کیا کرتے ہیں ۔
فوج کو غلہ اسٹور کرنے کا کہہ دیا گیاہے ۔۔
پٹرول پمس اور اے ٹی ایم مشینوں پر شہریوں کی قطاریں لگ گئیں ہیں ۔
فوج اور ائر فورس کو الرٹ کر دیا گیا ہے ۔
پولیس اسٹیشنز سے مسلمان سپاہیوں سے ہتھیار لے لئے گئے ہیں ،پولیس کے بیشتر ٹھکانوں پر فوج بٹھا دی گئی ہے ۔
سفارتکاروں اور عالمی وفود کی حریت لیڈر شپ سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔
یہ سب کیا ہے ۔۔ ؟
کس چیز کا پیش خیمہ ہے ۔۔۔؟
یقیناً اتنے بڑے پیمانے پر نقل و حرکت کسی بڑے منصوبے کی تیاری کا عمل ہے ۔۔!

اب سمجھئے کہ بھارت کیا چاہتا ہے ۔۔۔۔؟

مودی سرکار کا منصوبہ یہ ہے کہ آرٹیکل 35 اے اور آرٹیکل 370 کا خاتمہ کردیا جائے
سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر ہے کہ آرٹیکل 35 اے اور آرٹیکل 370 کو ابالیش کیا جائے ، یہ دونوں آرٹیکل ایسے ہیں جو جموں و کشمیر کو اسپیشل اسٹیٹس دیتے ہیں ۔ ان آرٹیکلز کے تحت کوئی بھی بھارتی کشمیر میں زمین نہیں خرید سکتا ۔۔ انہیں آرٹیکلز کی بنیاد پر راجہ نے بھارت سے الحاق کیا تھا ۔ انہیں آرٹیکلز کی بنیاد پر کشمیر کا الگ پرچم اور آئین ہے ۔ انہیں آرٹیکلز کی بنیاد پر کشمیری ریاست جموں و کشمیر کے شہری کہلاتے ہیں بھارت کے شہری نہیں ۔ ان آرٹیکلز کو ختم کرنے سے کشمیری ، بھارتی شہری کہلائیں گے اور انکی جداگانہ حیثیت ختم ہو جائیگی ۔ ۔ہندوں کی کثیر تعداد میں آباد کاری کرکے کشمیریوں کو اقلیت بنانے کا یہ فارمولا ایک طرح سے اسرائیل کے قیام اور یہودیوں کی آباد کاری اور ایکسپینشن والا ماڈ ل ہے جو بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کا منطقی نتیجہ ہے ۔
مقبوضہ کشمیر کی تین ڈیژنز ہیں ۔۔۔ جموں ۔۔۔ کشمیر ۔۔۔ لداخ ۔۔ ۔ اوپر گورنر کی حکومت ہے ۔۔
جموں ہندو اکثریت کا ڈویژن ہے بے جے پی ہمیشہ جیتتی ہے ۔۔ اس کو ایک علیحدہ اسٹیٹ ڈکلئر کرنے کا منصوبہ ہے ۔۔۔
جبکہ کشمیر اور لداخ کو یونین ٹیریٹری بنا یا جا رہا ہے ۔۔ جس سے لوکل پارٹیز ختم ہو جائیں گی ۔ دہلی کا براہ راست گورننگ سسٹم کشمیر پر اپلائی ہو جائے گا ۔

جناب والا ۔۔۔!
کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ، پاکستان اس چیز کو ادراک نہیں کر پا رہا ۔۔ ایسا ہونے سے شدید خونریزی کا امکان ہے ۔
کشمیریوں نے بدترین صورتحال کا بھی مقابلہ کیا ہے اب بھی انشاللہ استقامت سے ڈٹیں گے ۔۔۔ مگر پاکستان کو کیا کرنا ہے ۔ بروقت فیصلہ اور اقدامات کی ضورت ہے ۔

اس وقت فوری کرنے کے کام کیا ہیں ۔۔۔۔؟

میری تجویز یہ ہے کہ حکومت پورا زور صرف کرے کہ دنیا بھر سے عالمی و سفارتی وفود کشمیر کا رخ کریں ۔ عالمی میڈیا کشمیر کا رخ کرے ۔ ظاہر ہے بھارت ایسا نہیں چاہے گا ۔۔وہ عالمی وفود کو روکے گا ۔۔ اور پاکستان اسی صورتحال کو کشمیر یوں کے حق میں کیش کروائے ۔۔ ۔ عالمی وفود کو روکنے سے پھر انکے ممالک براہ راست بھارت پر تنقید کریں گے اور بھارت پر عالمی دباو میں اضافہ ہوگا ۔۔۔ یہ بھارت کیلئے پریشان کن صورتحا ل ہو گی ۔ عالمی بدنامی سے بھارت کے اندر سے بھی دباو بڑھے گا ۔ ابھی کانگریس نے بھی ان اقدامات کی مخالفت کی ہے ۔ اس طرح کی ہر مخالفت میں اضافہ اس وقت کی اشد ضرورت ہے ۔ پاکستانی قوم ، حکومت اور فوج کو بیدار رہ کر پوری قوت سے مودی سرکار کے ایڈونچر سے دنیا کو خبردار کرنا ہو گا ۔۔ لمحے تیزی سے گزر رہے ہیں ۔ پاکستان کی خطا صدیوں کی سزا بن سکتی ہے ۔ ۔

آئیے اٹھ کھڑے ہوں ۔۔۔!
جلسہ جلوس ، سیمینار ،کانفرنس ، بلاگ ،کالم ،ویڈیوز فیس بک ، ٹویٹر ۔۔ہر موضوع کشمیر کا موضوع بن جائے ۔ ۔۔یہ عوام کے کرنے کا کام ہے ۔۔
حکومت ہر سفارتی محاذ گرم کر دے ۔۔ ہر عالمی فورم کا دروازہ بجائے ، بہت سے اجلاس بلوائے ۔۔ اپنے دوست ممالک کے ذمے لگائے ۔۔ ترکی ، چین ، ملائشیا صف اول پر سرگرم ہوں ۔۔۔ ٹرمپ سے ہاٹ لائن رابطہ ہو ۔۔ثالثی کروانی ہے تو کلسٹر بم تو رکواو۔
اور ہماری بہادر پاک فوج الرٹ ہو ۔۔۔ حال ہی میں ہماری پاک فضائیہ نے تاریخ ساز جواب دیا تھا بھارت کو ۔ اب بھی ویسے ہی رسپانس کیلئے پیشگی خبردار کردینے کی ضرورت ہے ۔
کشمیر کے معاملے پر حکومت ، فوج اور عوام ۔۔۔تینوں ایک پیچ پر ہوں ۔
اور کشمیر ایک پیچ یہی نغمہ ہے ۔۔ دل دل ہے کشمیر جان جان پاکستان ۔

تو پس اے ارباب بست کشاد ۔۔۔
اٹھیے ۔۔۔
اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے
اس سے پہلے کہ لمحوں کی خطا ہو جائے
اس سے پہلے کہ کشمیریوں کی آنکھیں خون روئیں
اُٹھ جایئے ۔۔ اپنا کردار ادا کیجیے

سنئیے ۔۔ کشمیر توجہ چاہتا ہے
اور یہی وقت کشمیر پر توجہ کا ہے ۔

About the author

ایڈمن

Add Comment

Click here to post a comment